25 views
نسبندی کرانے والا جماعت سے نماز پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
(۴۱)سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں: جس آدمی کی نسبندی ہوئی ہو وہ جماعت کے ساتھ نماز ادا کرسکتا ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد حنیف، ہریدوار
asked Dec 30, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: مذکورہ شخص نے اگر راضی ہوکر نسبندی کرائی ہے، تو وہ گناہگار ہے(۱) مگر جماعت میں شامل ہوکر نماز اس کی درست ہے، دوسروں کو اعتراض کرنے کا حق شرعاً نہیں ہے۔(۲)

(۱) {وَلَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللّٰہِ ط} (سورۃ النساء: ۱۱۹)
روي عن أنس وعکرمۃ أن معنی تغییر خلق اللّٰہ ہو الإخصاء وقطع الآذان۔ (فخر الدین الرازي، تفسیر کبیر: ج ۱۱، ص: ۳۹)
أما خصاء الآدمي فحرام۔ (ابن عابدین، رد المحتار مع الدر المختار، کتاب الحظر والإباحۃ، باب الاستبراء وغیرہ‘‘: ج ۹، ص: ۵۵۷)
(۲) قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من سمع المنادي فلم یمنعہ من اتباعہ عذر، قالوا وما العذر، قال: خوف أو مرض لم تقبل منہ الصلاۃ التي صلی۔ (سلیمان بن الأشعث،  سنن أبي داؤد، في سننہ، ’’کتاب الصلاۃ، باب في التشدید في ترک الجماعۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۵۱، رقم: ۵۵۱)
الجماعۃ سنۃ مؤکدۃ للرجال۔ (ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب شروط الإمامۃ الکبریٰ‘‘: ج ۲، ص: ۲۸۷)

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص379

 

answered Dec 30, 2023 by Darul Ifta
...