الجواب وباللہ التوفیق: عیدگاہ میں پنج وقتہ نماز ادا کئے جانے میںکوئی حرج نہیں ہے، نمازیں ادا ہوجائیں گی۔ جماعت سے پڑھنے پر جماعت کا ثواب ملے گا،(۲) لیکن مسجد کا ثواب نہیں ملے گا، اس لیے کہ وہ عیدگاہ ہے مسجد نہیں ہے، عیدگاہ صرف نماز عید کے لیے ہوتی ہے۔(۳)
(۲) صلاۃ الجماعۃ تفضل صلاۃ الفذ بسبع وعشرین درجۃ۔ (أخرجہ البخاري، في صحیحہ، ’’کتاب الأذان، باب فضل صلاۃ الجماعۃ‘‘: ج۱، ص: ۲۳۱، رقم: ۶۱۹)
(۳) قلت: وہذا صریح في أن وجوب الجماعۃ إنما یتأدی بجماعۃ المسجد لابجماعۃ البیوت ونحوہا کما ذکر صاحب القنیۃ اختلف العلماء في إقامتہا في البیت والأصح أنہا کإقامتہا في المسجد إلا في الفضیلۃ۔ (ظفر أحمد العثماني، إعلاء السنن، ج۴، ص: ۱۸۸)
فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص380