22 views
پاؤں کے بے حس ہونے کی وجہ سے جماعت ترک کرنا:
(۵۱)سوال: زید کو ریح کی بیماری لاحق ہے اور زیر علاج ہے اس سے کبھی بدپرہیزی ہوجاتی ہے نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ نیند سے بیدار ہونے کے باوجود فجر کی نماز باجماعت ادا کرنے سے قاصر یوں ہوجاتا ہے کہ اس کا ایک پاؤں آدھا گھنٹے کے لیے بے حس و حرکت ہوجاتا ہے وہ چل نہیں پاتا کبھی کبھی فجر کی نماز ترک ہوجاتی ہے تھوڑی دیر کے بعد پاؤں میں جان آجاتی ہے تو تنہا نماز پڑھ لیتا ہے تو ایسی حالت میں زید کیا گناہگار ہوگا؟
فقط: والسلام
المستفتی: قاضی آصف علی، مہاراشٹر
asked Dec 30, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: حتی الامکان جماعت سے نماز پڑھنے کی کوشش کرنی چاہئے، تاہم اگر واقعی عذر ہو، جیسا کہ سوال میں مذکور ہے تو ترک جماعت پر انشاء اللہ مواخذہ نہ ہوگا۔(۱)

(۱) عن ابن عباس -رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہما- قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من سمع المنادي فلم یمنعہ من اتباعہ عذر، قالوا: وما العذر؟ قال: خوف أو مرض،… لم تقبل الصلاۃ التي صلی۔ (أخرجہ أبوداؤد، في سننہ، ’’کتاب الصلاۃ، باب في التشدید في ترک الجماعۃ‘‘: ج۱، ص: ۱۵۱)
قید لکونہا سنۃ مؤکدۃ أو واجبۃ فبالحرج یرتفع الإثم ویرخص في ترکہا الخ ونقل عن الحلبي: أن الوجوب عند عدم الحرج وفي تتبعہا في الأماکن القاصیۃ حرج لایخفی۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ‘‘: ج۲، ص: ۲۹۱، زکریا)

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص391

answered Dec 30, 2023 by Darul Ifta
...