28 views
محراب ودروں کا حکم یکساں ہے یا الگ الگ؟
(۵۹)سوال: مسجد کی محراب اور مسجد کے دروں، دونوں کا حکم ایک ہی ہے کہ امام کا دونوں جگہ اس طرح کھڑا ہونا کہ باہر قدم نہ ہو کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد فاروق قاسمی، مظفرنگر
asked Dec 30, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: باہر کے دروں کا حکم محراب ہی کا حکم ہے، اس میں امام صاحب کا اس طرح کھڑا ہونا کہ باہر قدم نہ ہوں مکروہ ہے، اگرچہ نماز ادا ہوجاتی ہے۔(۱)
(۱) قلت: أي لأن المحراب إنما بنی علامۃ لمحل قیام الإمام لیکون قیامہ وسط الصف کما ہو السنۃ، لا لأن یقوم في داخلہ، فہو وإن کان من بقاع المسجد لکن أشبہ مکاناً آخر، فأورث الکراہۃ، ولایخفی حسن ہذا الکلام، فافہم، لکن تقدم أن التشبہ إنما یکرہ في المذموم وفیما قصد بہ التشبہ لا مطلقاً، ولعل ہذا من المذموم تأمل۔ ہذا وفي حاشیۃ البحر للرملي: الذي یظہر من کلامہم أنہا کراہۃ تنزیہ، تأمل۔ (ابن عابدین رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب مایفسد الصلاۃ ومایکرہ فیہا، مطلب إذا تردد الحکم بین سنۃ وبدعۃ‘‘: ج۲، ص:۴۰۹)
الأصح ما روی عن أبي حنیفۃ أنہ قال: أکرہ للإمام أن یقوم بین الساریتین أو في زاویۃ أو في ناحیۃ المسجد أو إلی ساریۃ لأنہ بخلاف عمل الأمۃ۔ اہـ۔ وفیہ أیضا: السنۃ أن یقوم الإمام إزاء وسط الصف، ألا تری أن المحاریب ما نصبت إلا وسط المساجد وہي قد عینت لمقام الإمام۔
(أیضًا:’’باب ما یفسد الصلاۃ و ما یکرہ فیھا، مطلب إذا تردد الحکم بین سنۃ و بدعۃ کان ترک السنۃ أولی‘‘: ج۲، ص: ۴۱۴
)

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص402

 

answered Dec 30, 2023 by Darul Ifta
...