30 views
خلا پر کرنے کے لیے صف کو پار کرنا:
(۶۰)سوال: ایک آدمی نماز میں آکر ملتا ہے سب لوگوں نے نیت باندھ لی، لیکن دو صفوں میں سے پہلی صف میں جگہ تھوڑی تھی، تو وہ کونے والی صف کو پار کر کے آگے کی صف میں اس خالی جگہ کو پُر کرے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: عبد الماجد، سہارنپور
asked Dec 30, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ صورت میں اگلی صف کی خالی جگہ پر کھڑا ہو سکتا ہے اس میں کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ شامی میں ہے:
’’فللداخل أن یمر بین یدیہ لیصل الصفوف لأنہ اسقط حرمۃ نفسہ ولا یأثم المار بین یدیہ۔‘‘(۲)
لیکن اگر صفیں زیادہ پار کرنی پڑیں تو ایسا نہ کرے۔

(۲) کرہ کقیامہ في صفٍّ خلف صفٍّ فیہ فرجۃ، قلت: وبالکراہۃ أیضًا صرّح الشافعیۃ۔ ولو وجد فرجۃً في الأوّل لا الثاني لہ خرق الثاني لتقصیرہم۔ وقال ابن عابدین تحتہ: أن الکلام فیما إذا شرعوا، وفي القنیۃ: قام في آخر صفٍّ وبین الصّفوف مواضع خالیۃ، فللداخل أن یمرّ بین یدیہ لیصل الصّفوف۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب في الکلام علی الصف الأول‘‘: ج ۲، ص:۳۱۲، زکریا دیوبند)
 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص403

answered Dec 30, 2023 by Darul Ifta
...