67 views
پلاسٹک کی صف پر نماز پڑھنے کا حکم:
(۸۷)سوال: پلاسٹک کی ٹوپی میں اور پلاسٹک کی صف پر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ اس کی حیثیت کیا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: احسان اللہ قاسمی، متھرا، یوپی
asked Dec 31, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: شریعت اسلامیہ نے نماز کے آداب میں سر کا ڈھانپنا بتلایا ہے جو پاک چیز کے ذریعہ ہونا چاہئے خواہ کپڑا ہو یا کپڑے جیسی کوئی اور چیز ہو، جس سے سر کے ڈھانپنے کا مقصد پورا ہوتا ہو پس مذکورہ ٹوپی جو پلاسٹک کی ہوتی ہے اور ایسے ہی باریک لکڑی کے چھلکے (بیت کی بنی ہوئی ٹوپی) اس سے چوں کہ سر ڈھانپنے کا مقصد پورا ہوجاتا ہے، اس لیے اس کو اوڑھ کر نماز پڑھنا صحیح اور درست ہے، بشرطیکہ پاک بھی ہو؛ البتہ عام طور پر پلاسٹک کی ٹوپیاں اچھی نہیں سمجھی جاتیں، لوگ ایسی ٹوپیاں پہن کر شریف اور معزز لوگوں کی مجلس میں جانا پسند نہیں کرتے اور عام  حالات میں بھی یہ ٹوپیاں نہیں پہنتے، اس لیے ایسی ٹوپیاں پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے۔
’’وصلاتہ في ثیاب بذلۃ یلبسہا في بیتہ ومہنۃ أي خدمۃ إن لہ غیرہا وإلا لا‘‘(۱)
’’قال في البحر وفسرہا في شرح الوقایۃ بما یلبسہ في بیتہ ولا یذہب بہ إلی الأکابر والظاہر أن الکراہۃ تنزیہیۃ‘‘(۲)
’’ورأي عمر رجلاً فعل ذلک، فقال: أرأیت لو کنت أرسلتک إلی بعض الناس أکنت تمر في ثیابک ہذہ، فقال: لا، فقال عمر: أللّٰہ أحق أن تتزین لہ‘‘(۳)

اور یہ ہی حکم پلاسٹک کی چٹائی کا ہے کہ اس سے بھی مقصد پورا ہوتا ہے؛ لہٰذا اس کا استعمال بھی بلا شبہ جائز اور درست ہے۔

(۱) الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ: باب مایفسد الصلوۃ ومایکرہ فیہا، مطلب في الکراہۃ التحریمیۃ والتنزیہیۃ‘‘: ج ۲، ص: ۴۰۷، زکریا۔
(۲) أیضًا:۔
(۳) أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوۃ: باب الإمامۃ‘‘: ص: ۳۵۹۔

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص429

 

answered Dec 31, 2023 by Darul Ifta
...