14 views
مصلیوں کے کاندھوں کو پھلانگنا:
(۹۹)سوال: بعض لوگ جمعہ کا خطبہ شروع ہونے کے بعد مسجد میں آتے ہیں اور لوگوں کی گردنوں کو پھلانگتے ہوئے اور صفوں کو چیرتے ہوئے آگے پہونچنے کی کوشش کرتے ہیں، ان کا یہ عمل کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: حافظ جمیل احمد ،دیوبند
asked Jan 1 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: خطبہ شروع ہونے کے بعد اگر کوئی آئے تو اس کو جہاں جگہ بآسانی ملے وہیں بیٹھ جائے لوگوں کی گردنوں کو پھلانگتے ہوئے اور صفوں کو چیرتے ہوئے آگے پہنچنا مکروہ ہے، اس سے احتراز کرنا چاہئے۔(۱)

(۱) عن سہل بن معاذ بن انس الجھني، عن أبیہ، قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: '' من تخطی رقاب الناس یوم الجمعۃ اتخذ جسرا إلی جہنم۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الجمعۃ، کتاب الجمعۃ عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، باب ما جاء في کراہیۃ التخطي یوم الجمعۃ‘‘: ج ۲، ص: ۹۷، رقم: ۵۱۳)
ولا یتخطی رقاب الناس للدنو من الإمام وذکر الفقیہ أبو جعفر عن أصحابنا رحمہم اللہ تعالٰی أنہ لا بأس بالتخطی ما لم یأخذ الإمام في الخطبۃ ویکرہ إذا أخذ؛ لأن للمسلم أن یتقدم ویدنوا من المحراب إذا لم یکن الإمام في الخطبۃ لیتسع المکان علی من یجيء بعدہ وینال ……فضل القرب من الإمام فإذا لم یفعل الأول فقد ضیع ذلک المکان من غیر عذر فکان للذي جاء بعدہ أن یأخذ ذلک المکان، وأما من جاء والإمام یخطب فعلیہ أن یستقر في موضعہ من المسجد؛ لأن مشیہ وتقدمہ عمل في حالۃ الخطبۃ، کذا في فتاوی قاضي خان۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب السادس عشر في صلاۃ الجمعۃ‘‘: ج۱، ص: ۱۲۱)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص444

answered Jan 1 by Darul Ifta
...