12 views
نمازی کے سامنے جاکر اپنی نماز شروع کرنا:
(۱۰۱)سوال: نمازی کے سامنے سے گزرنا منع ہے؛ لیکن اگر ضرورت ہو تو اس کے سامنے جاکر اپنی نماز کو شروع کرسکتا ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: ذکرالرحمن، دہلی
asked Jan 1 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: کوئی حرج نہیں شروع کرسکتا ہے۔ تاہم اگر جگہ کی تنگی نہ ہو یا جماعت میں شرکت کی مجبوری نہ ہو تو نمازی کے سامنے سے گزرنے کی وعید کی وجہ سے اس سے بھی بچنا بہتر ہے۔(۱)

(۱) ولو من إثنان یقوم أحدہما أمامہ، ویمر الآخر، ویفعل الآخر بکذا، ویمران، کذا في القنیۃ۔ (ابن عابدین،  ردالمحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ فیہا‘‘: ج۲، ص: ۴۰۱)
(اتفق الفقہاء علی أنہ أن یستتر المصلي بکل ما انتصب من الأشیاء کالجدار والشجر والأسطوانۃ والعمود، أو بما غرز کالعصا والرمح والسہم وما یصبح شاکلہا، وینبغي أن یکون ثابتا غیر شاغل للمصلي عن الخشوع - (الموسوعۃ الفقہیہ، ج۲۴، ص: ۱۷۸، ما یجعل سترۃ)
وشمل کل ما انتصب کإنسان قائم أو قاعد أو دابۃ کما في القہستاني والحلبي، وجوز في القنیۃ بظہر الرجل، ومنع بوجہہ۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوی علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ، فصل في اتخاذ السترۃ‘‘: ج۱، ص: ۲۰۰، ۲۰۱، ط: مصطفی الحلبي)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص446

answered Jan 1 by Darul Ifta
...