15 views
دوران نماز کوئی عورت سامنے آجائے تو نماز درست ہوگی یا نہیں؟
(۱۰۴)سوال: اگر نماز پڑھتے وقت کوئی عورت سامنے آجائے تو نماز ہوگی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: عبدالمتین سیفی، مظفرنگر
asked Jan 1 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: عورتوں کے سامنے آنے جانے سے نماز میں کوئی خلل نہیں ہوتا، نماز فاسد نہیں ہوتی؛ لیکن خشوع باقی نہیں رہتا اس لیے ایسی جگہ نماز پڑھے جہاں کسی کا گزر نہ ہو۔(۱)

(۱) والدلیل علی أن مرور المرأۃ لا یقطع الصلاۃ ما روي أن النبي کان یصلي في بیت أم مسلمۃ فأراد عمر بن أبي سلمۃ أن یمر بین یدیہ فأشار فوقف ثم أراد زینب أن تمر بین یدیہ فأشار علیہا فلم تقف فلما فرغ من صلاتہ، قال ہن أغلب صاحبات یوسف یغلبن الکرام ویغلبھن اللئام۔ (السرخسي، المبسوط: ج ۱، ص: ۳۵۰)
وتکرہ بحضرۃ کل ما یشغل البال کزینۃ وبحضرۃ ما یخل بالخشوع کلہو ولعب۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، فصل في المکروہات‘‘: ج ۱، ص: ۳۶۰)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص449

answered Jan 1 by Darul Ifta
...