39 views
نابالغ نمازی کے آگے سے گزرنا:
(۱۰۵)سوال: نابالغ بچے نماز پڑھیں تو ان کے سامنے سے گزرنا کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد اسحاق، بڑوت
asked Jan 1 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: اگر اگلی صف میں جگہ ہے تو اس کو پُر کرنے کے لیے نابالغ بچوں کے آگے سے گزرنا درست ہے۔ بلا وجہ نہ گزریں۔ تاکہ نمازی کے آگے سے گزرنے کا گناہ لازم نہ آئے۔
’’وإن أثم المار لحدیث البزار لو یعلم المار ما ذا علیہ من الوزر لوقف أربعین خریفاً، قولہ لحدیث البزار: ذکر في الحلیۃ أن الحدیث فيالصحیحین بلفظ لو یعلم المار بین یدي المصلي ماذا علیہ لکان أن یقف أربعین خیرا لہ من أن یمر بین یدیہ، قال أبو النضر أحد رواتہ لا أدري قال: أربعین یوماً أو شہرا أو سنۃ قال وأخرجہ البزار وقال: أربعین خریفاً … والخریف السنۃ، سمیت بہ باعتبار بعض الفصول‘‘(۱)

(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ فیہا، فروع مشی المصلي مستقبل القبلۃ‘‘: ج ۲، ص: ۳۹۹۔
إن کعب الأحبار قال: لو یعلم المار بین یدي المصلي ما ذا علیہ لکان أن یخسف بہ خیراً لہ من أن یمر بین یدیہ۔ أخرجہ مالک في الموطأ، کتاب الصلاۃ، الشدید في أن یمر بین یدي المصلي، ص
۱۵۳

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص450

 

answered Jan 1 by Darul Ifta
...