22 views
بے خیالی میں نمازی کے سامنے آنے والا کیا کرے؟
(۱۱۰)سوال: اگر بے خیالی میں کوئی آدمی نمازی کے آگے اچانک پہنچ گیا تو اب اسے کیا کرنا چاہئے کھڑا رہے یا پیچھے لوٹ جائے۔
فقط: والسلام
المستفتی: مشیر احمد، بارہ بنکی
asked Jan 1 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: اگر دھوکہ سے کوئی شخص نمازی کے بالکل ہی آگے پہونچ جائے اور آگے پہونچ کر پھر خبر لگے کہ نمازی نماز پڑھ رہا ہے، تو اس کو چاہئے کہ پیچھے کی طرف لوٹ جائے کہ یہ ہی بہتر ہے اور اگر دوسری جانب کو چلا گیاتواب واپس نہ لوٹے۔(۲)

(۲) وقد أفاد بعض الفقہاء أن ہنا صوراً أربعاً، الأولیٰ: أن یکون للمار مندوحۃ عن المرور بین یدي المصلي ولم یتعرض المصلي لذلک فیختص المار بالإثم دون المار، والثانیۃ: مقابلتہا، وہو أن یکون المصلي تعرض للمرور والمار لیس لہ مندوحۃ عن المرور فیختص المصلي بالإثم دون المار، الثالثۃ:  أن یتعرض المصلي للمرور ویکون للمار مندوحۃ فیأثمان أما المصلي فلتعرضہ وأما المار فلمرورہ مع أمکان أن لایفعل، الأربعۃ: أن لایتعرض المصلي ولا یکون للمار مندوحۃ فلا یأثم واحد منہما۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب مایفسد الصلاۃ ومایکرہ فیہا‘‘: ج۲، ص: ۳۹۹، زکریا دیوبند)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص453

 

answered Jan 1 by Darul Ifta
...