الجواب وباللہ التوفیق: صورت مسئولہ میں اقتداء درست ہے؛ البتہ پردہ کا معقول نظم اور پورا اہتمام ضروری ہے ورنہ بے پردگی کا سخت گناہ ہوگا۔ تاہم اگر مقتدی سب عورتیں ہوں اور عورتوں میں کوئی عورت امام کی محرم نہ ہو تو ایسی صورت میں عورتوں کی امامت کراہت کے ساتھ جائز ہے۔
’’تکرہ إمامۃ الرجل لہن في بیت لیس معہن رجل غیرہ ولا محرم منہ کأختہ أو زوجتہ أو أمتہ أما إذا کان معہن واحد عن ذکر أو أمہن في المسجد لا یکرہ‘‘(۱)
(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب إذا صلی الشافعي قبل الحنفي ہل الأفضل‘‘: ج۲، ص: ۳۰۷۔
ولو أمہن رجل فلا کراہۃ إلا أن یکون في بیت لیس معہن فیہ رجل أو محرم من الإمام أو زوجتہ فإن کان واحد ممن ذکر معہن فلا کراہۃ کما لو کان في المسجد مطلقاً۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي، ’’کتاب الصلاۃ: فصل في بیان الأحق بالإمامۃ‘‘: ص: ۳۰۴، شیخ الہند دیوبند)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص464