22 views
بند کمرے میں ہو رہی جماعت کی باہر سے اقتدا کرنا کیساہے؟
(۱۲۲)سوال: اندر جماعت ہو رہی ہے صف سب بھر گئی، کواڑ بند ہیں تو باہر کے صحن میں نماز جماعت سے پڑھنے والوں کی ہوجائے گی؟
فقط: والسلام
المستفتی: حافظ اعجاز الدین، میرٹھ
asked Jan 1 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: بوقت جماعت اس طرح مسجد کے اندرونی کواڑوں کو بند کرلینا کہ آواز تکبیرات و قرأت امام کی باہر مقتدیوں کو نہ سنائی دے سکے درست اور جائز نہیں ہے کہ اس سے باہر کے مقتدی پریشان ہوں گے اور ان کی نماز میں خلل آسکتا ہے۔ لیکن اگر کواڑ بند ہوکر بھی تکبیرات انتقالیہ کی آواز باہر آتی ہے اور مقتدیوں کو اپنی نماز میں کوئی دشواری نہیں ہوتی تو ان مقتدیوں کی نماز صحیح ہوجائے گی۔(۱)

(۱) وأما إذا کان الحائط صغیراً یمنع ولکن لایخفیٰ حال الإمام فمنہم من یصح الاقتداء وہو الصحیح۔۔۔ وإن کان في الحائط باب سروداً قیل لایصح لأنہ یمنعہ من الوصول وقیل یصح لأن وضع الباب للوصول لیکون المسدود کالمفتوح۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الرابع في بیان مایمنع صحۃ الاقتداء ومالایمنع‘‘: ج۱، ص: ۱۴۶، زکریا دیوبند)
والحائل لایمنع الاقتداء إن لم یشبہ حال إمامہ بسماع أو رؤیۃ ولو من باب مشبک یمنع الوصول في الأصح ولم یختلف المکان حقیقۃ کمسجد وبیت في الأصح۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب الکافي للحاکم جمع کلام محمد في کتبہ‘‘: ج۲، ص: ۳۳۳)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص466

answered Jan 1 by Darul Ifta
...