الجواب وباللہ التوفیق: صفوف کو پُر کرنا مسنون ہے اور سوال میں ذکر کردہ صورت انفصال کی نہیں ہے اس لیے نماز تیسری منزل والوں کی بھی درست ہوگئی البتہ ایسا کرنا خلافِ سنت ہے۔(۲)
(۲) عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: سوّوا صفوفکم فإن تسویۃ الصفوف من إقامۃ الصلاۃ۔ (أخرجہ البخاري في صحیحہ، ’’کتاب الأذان، باب إقامۃ الصف من تمام الصلاۃ‘‘: ص: ۱۵۰، رقم:۷۲۳)
عن أنس بن مالک رضی اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: سوّوا صفوفکم فإن تسویۃ الصف من تمام الصلاۃ۔ (أخرجہ المسلم في صحیحہ، کتاب الصلاۃ، باب تسویۃ الصفوف و إقامتھا، و فضل الأوّل فالأوّل منھا، ج۱، ص۱۸۲، رقم:۴۳۳)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص467