29 views
مسجد کی چھت پر جماعت ثانیہ کا حکم:
(۱۳۵)سوال: کیا مسجد میں جماعت ہو جانے کے بعد اس مسجد کی چھت پر دوبارہ جماعت کرنا جائز ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: عبد اللہ، صدر بازار، میرٹھ
asked Jan 1 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: جس مسجد میں نماز باجماعت ہوتی ہے امام ،مؤذن وغیرہ مقرر ہیں اور جماعت وقت پر ہوتی ہے اس مسجد میں جماعت ہو جانے کے بعد مسجد یا چھت پر دوسری جماعت کرنا مکروہ تحریمی ہے۔(۱)
(۱) کرہ تحریما (الوطء فوقہ، والبول والتغوط) لأنہ مسجد إلی عنان السماء۔ (قولہ الوطء فوقہ) أي الجماع خزائن؛ أما الوطء فوقہ بالقدم فغیر مکروہ إلا في الکعبۃ لغیر عذر، لقولہم بکراہۃ الصلاۃ فوقہا۔ ثم رأیت القہستاني نقل عن المفید، کراہۃ الصعود علی سطح المسجد اہـ۔ ویلزمہ کراہۃ الصلاۃ أیضا فوقہ فلیتأمل (قولہ لأنہ مسجد) علۃ لکراہۃ ما ذکر فوقہ. قال الزیلعی: ولہذا یصح اقتداء من علی سطح المسجد بمن فیہ إذا لم یتقدم علی الإمام۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب مایفسد الصلاۃ ومایکرہ فیہا، مطلب في أحکام المسجد‘‘: ج۲، ص: ۴۲۸)
الصعود علی سطح کل مسجد مکروہ، ولہذا إذا اشتد الحر یکرہ أن یصلوا بالجماعۃ فوقہ إلا إذا ضاق المسجد فحینئذ لا یکرہ الصعود علی سطحہ للضرورۃ، کذا فی الغرائب۔ (أیضاً)

فتاوى دار العلوم وقف ديوبند ج 5 ص 482

 

answered Jan 1 by Darul Ifta
...