34 views
مسجد کی سہ دری میں دوسری جماعت کرنا:
(۱۳۶)سوال: مسجد میں مقررہ جماعت چھوٹ جانے پر مسجد کے برابر والی خارج از مسجد سہ دری میں اتفاقاً دوسری جماعت کی جا سکتی ہے یا نہیں؟ اور دوسری جماعت ثواب کے اعتبار سے پہلی جماعت کے برابر ہوگی یا اس سے کم۔
فقط: والسلام
المستفتی: عبد الرؤف قاسمی، میرٹھ
asked Jan 1 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مسجد کی مقررہ جماعت چھوٹ جانے کے بعد مسجد کے برابر والی خارج از مسجد سہ دری میں اتفاقاً دوسری جماعت کرنابلاشبہ جائز ہے؛ البتہ دوسری جماعت کا ثواب پہلی جماعت سے کم ہوگا؛ لیکن جماعت کا ثواب ضرور ملے گا۔(۱)

(۱) لو دخل جماعۃ المسجد بعد ما صلی فیہ أہلہ یصلون وحداناً وہو ظاہر الروایۃ۔ (ابن عابدین، رد المحتار،’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص:۲۸۹)
قال قاضی خان في شرح الجامع الصغیر: رجل دخل مسجدا قد صلی فیہ أہلہ فإنہ یصلي بغیر أذان وإقامۃ  وہکذا روي عن أصحاب النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم إنہم إذا فاتتہم الجماعۃ صلوا وحداناً وعن أبي یوسف رحمہ اللّٰہ تعالیٰ إنما یکرہ تکرار الجماعۃ إذا أکثر القوم۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الکراہیۃ‘‘: ج ۵،ص: ۳۱۹)
ولأن التکرار یؤدي إلی تقلیل الجماعۃ لأن الناس إذا علموا أنہم تفوتہم الجماعۃ فیستعجلون فتکثر الجماعۃ، وإذا علموا أنہا لا تفوتہم یتأخرون فتقل الجماعۃ وتقلیل الجماعۃ مکروہ۔ (الکاساني، بدائع الصنائع في ترتیب الشرائع، ’’کتاب الصلاۃ‘‘ : ج ۱، ص: ۳۸۰)

فتاوى دار العلوم وقف ديوبند ج 5 ص 483

 

answered Jan 1 by Darul Ifta
...