الجواب وباللّٰہ التوفیق: بشرط صحت سوال عورتوں کو جماعت سے نماز کی عادت نہ ڈالنی چاہئے اس لیے کہ عورتوں کی جماعت کو فقہاء نے مکروہ تحریمی لکھاہے؛ لیکن پھر بھی عورتیں اپنی جماعت کریں تو ان کی امام اگلی صف میں چار انگلی کے برابر آگے نکل کر کھڑی ہوگی مردوں کی طرح سے نہیں۔
’’ویکرہ تحریماً جماعۃ النساء ولو في التراویح‘‘(۱)
’’ویکرہ حضورھن في الجماعۃ ولو لجمعۃ وعید ووعظ‘‘(۲)
(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب إذا صلی الشافعي قبل الحنفي ہل الأفضل الصلاۃ مع الشافعي أم لا؟‘‘: ج ۲، ص: ۳۰۵۔
(۲) أیضًا: ص: ۳۰۷۔
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص511