الجواب و باللہ التوفیق: دیکھنا یہ ہے کہ وتر نماز کا وقت کون سا ہے، ظاہر ہے کہ عشاء کے فرض اور سنت کے بعد وتر پڑھی جاتی ہے جو مستقل ہے تو معلوم ہوا کہ ان کی ادائیگی کا وقت وہ ہے جو عشاء کا ہے تو اب نیت باندھتے وقت اگر عشاء کا وقت زبان پر لائیں اس سے بھی کوئی خرابی نہیں ۔ اور زبان سے یہ لفظ ادا نہ کریں جب بھی درست ہے۔(۱)
(۱) ووقت العشاء والوتر من غروب الشفق إلی الصبح کذا في الکافي ولا یقدم الوتر علی العشاء لوجوب الترتیب۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الأول في المواقیت وما یتصل بہا: ج ۱، ص: ۱۰۸)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص302