102 views
ایک انچ موٹے فوم پر سجدہ کرنا:
(۷۹)سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: ایک مسجد ہے جس میں اچھی خاصی تعداد نمازیوں کی ہے؛ لیکن بیشتر نمازی ضعیفی وپیرانہ سالی سے گزررہے ہیں اس وقت ٹھنڈک بھی شباب پر ہے مسجد کا فرش پختہ ہے جس کے سبب مسجد میں کچھ زیادہ ہی ٹھنڈک رہتی ہے، ایسے حالات میں مصلیان مسجد نے فوم کا انتظام کیا ہے جو تقریباً ایک انچ موٹا ہے اور اسی پر پنج وقتہ نمازیں ادا ہورہی ہیں بوقت نماز قیام وسجدے کی حالت میں بہت کم دبتا ہے، کیا ایسے فوم پر نماز ادا ہوجائے گی
ازروئے شرع کیا حکم ہے؟ عمومی طورپر اطراف کی تمام مساجد میں فوم کا استعمال ہورہاہے جائز وناجائز کے تبصرے سے نمازیوں میں چہ می گوئیاں شروع ہوگئی ہیں؛ اس لیے آں حضرت سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ مذکورہ بالا مسئلہ کے سلسلے میں قرآن وحدیث کی روشنی میں ایسے مدلل ومفصل جواب تحریر فرمائیں جس سے مسئلہ کی پور ی طرح وضاحت ہوجائے اور نمازی حضرات بخوشی نماز ادا کرنے لگیں امید ہے کہ جواب شافی سے نوازیں گے۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد سلمان خورشید، بانکا، بہار
asked Jan 14 in نماز / جمعہ و عیدین by javed1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مسجد میں بچھائے جانے والے فوم اور ہٹ لون اگر اتنے سخت ہوں کہ سجدہ کرتے وقت پیشانی اس پر ٹک جاتی ہو اور فوم بلا زور لگائے نہ دبتا ہو جس طرح کی روئی کانیا اور ڈنلپ (dunlop) کا گدا دبتا ہے۔ تو ایسے ہٹ لون یا فوم پر نماز پڑھنافی نفسہ جائز ہے، ہاں اگر فوم اتنا موٹااورنرم ہو کہ بلا زور لگائے دب جاتا ہو تو اس پر سجدہ درست نہیں ہوگا اس صورت میں سجدے کی جگہ پرایسے فوم کو نہ رکھا جائے؛ بلکہ سجدہ کسی گرم چادر وغیرہ پر کرلیا جائے۔
’’من ھنا یعلم الجواز علی الطراحۃ القطن: فإن وجد الحجم جاز وإلا فلا‘‘(۱)

(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ، مطلب في إطالۃ الرکوع للجائي‘‘: ج۲، ص: ۲۰۶۔
یجوز السجود علی الحشیش والتبن والقطن والطنفسۃ إن وجد حجم الأرض وکذا الثلج الملبد فإن کان یغیب فیہ وجہہ ولا یجد الحجم لا۔ (ابن الہمام، فتح القدیر، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج۱، ص:۳۱۱)

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص340

answered Jan 15 by Darul Ifta
...