19 views
ایک سجدہ بھول کر نہ کرنے کا حکم:
(۸۲)سوال: پہلی رکعت میں ایک سجدہ بھولے سے چھوٹ گیا، دوسری رکعت میں تین سجدے کرلیے اور پھر آخر میں سجدہ سہو بھی کرلیا تو نماز ہوئی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد یونس، مظفرنگر
asked Jan 14 in نماز / جمعہ و عیدین by javed1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: بھول کر سجدہ چھوٹ گیا تھا پھردوسری رکعت میں وہ سجدہ کرلیا اور سجدۂ سہو بھی کیا تو نماز درست ہوگئی۔(۱)

(۱) حتی لونسي سجدۃ من الأولیٰ قضاہا ولو بعد السلام قبل الکلام لکنہ یتشہد ثم یسجد للسہو ثم یتشہد۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ‘‘: مطلب: کل شفع من النفل صلاۃ، ج۲، ص: ۱۵۶، زکریا دیوبند)
ومنہا رعایۃ الترتیب في فعل مکروہ فلو ترک سجدۃ من رکعۃ فتذکرہا في أخر الصلوٰۃ سجدہا وسجد للسہو لترک الترتیب فیہ ولیس علیہ إعادۃ ما قبلہا۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الثاني عشر في سجود السہو، واجبات الصلاۃ أنواع، ومنہا: تعیین القرأۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۸۶)

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص336

answered Jan 15 by Darul Ifta
...