الجواب وباللّٰہ التوفیق: نماز وہاں بھی فرض ہے اور بلا وجہ شرعی اس کو ترک کرنا گناہ ہے؛(۲) اس لیے پردہ کے اہتمام کے ساتھ کھیت میںہی نماز اداء کریں اور کھیت میں نماز کا کوئی علاحدہ طریقہ نہیں ہے جس طرح گھر میں نماز پڑھتی ہیں اسی طرح کھیت میں نماز پڑھیں گی بس پردہ کا خیال رکھنا چاہئے۔(۳)
(۲) {فَوَیْلٌ لِّلْمُصَلِّیْنَ ہلا۴ الَّذِیْنَ ھُمْ عَنْ صَلَا تِہِمْ سَاھُوْنَہلا۵ } (سورۃ الماعون: ۴،۵)
من ترک الصلوٰۃ متعمداً فقد کفر جہاراً۔ (أخرجہ الطبراني في المعجم الأوسط، ’’من اسمہ جعفر‘‘: ج ۳، ص: ۳۴۳، رقم: ۳۳۴۸)(شاملہ)
(۳){وَحَیْثُ مَا کُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْھَکُمْ شَطْرَہٗط} (سورۃ البقرہ: ۱۴۴)
عن جابر بن عبد اللّٰہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: جعلت لي الأرض مسجداً وطہوراً أینما أدرک رجل من أمتي الصلاۃ صلی۔ (أخرجہ النسائي، ’’کتاب المساجد: الرخصۃ في ذلک‘‘: ج۱، ص: ۸۵، رقم: ۷۳۶)
فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص349