31 views
اللہ اکبر کی جگہ اللہ وکبر کہنا:
(۹۱)سوال: نماز میں امام صاحب تکبیر اللہ اکبر کو اللہ کبر، یا اللہ وکبر کہتے ہیں تو یہ کیسا ہے۔ سمجھایا لیکن نہیں مانتے، کیا کریں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد زید، علی گڈھ
asked Jan 14 in نماز / جمعہ و عیدین by javed1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: اللہ اکبر میں اکبر کے الف کا تلفظ ضروری ہے، الف کو حذف کردینا یا واو سے بدل کر پڑھنا غلط ہے۔ممکن ہے کہ امام صاحب اللہ اکبر کہتے ہوں لیکن جلدی کہنے کی وجہ سے الف کی آواز پوری نہ آتی ہو، لیکن اگر واقعی امام صاحب سے ایسی غلطی ہوتی ہے تو ان کو یہ غلطی درست کرلینی ضروری ہے ایسی صورت میں فسادِ نماز کا خطرہ بھی ہے۔
’’وکذا لو مد ألف أکبر أو بائہ لا یصیر شارعا؛ لأن اکبار جمع کبر، وہو الطبل وقیل إسم للشیطان، ولو مد ہاء ’’اللہ‘‘ فہو خطأ لغۃ، وکذا لو مد رائہ ومد لام ’’اللہ‘‘ صواب وجزم الہاء خطأ؛ لأنہ لم یجییٔ إلا في ضرورۃ الشعر، وقد بحث الأکمل في العنایۃ في قولہم إنہ إذا مد الہمزۃ من ’’اللہ‘‘ تفسد ویکفر إن تعمدہ للشک بأن الہمزۃ یجوز أن تکون للتقریر فلا یکون ہناک لا کفر ولا فساد‘‘(۱)
’’وفي المبسوط: ولو مد ألف اللّٰہ لا یصیر شارعا، وخیف علیہ الکفر إن کان قاصدا، وکذا لو مد ألف أکبر، وکذا لو مد بائہ لا یصیر شارعا، لأن إکبار جمع کبر، فکان فیہ إثبات الشرکۃ. وقیل: إکبار اسم للشیطان. وقیل: إکبار جمع کبر وہو الطبل. فإن قلت: یجوز أن تشبع فتحۃ الباء، فصارت ألفا. قلت: ہذا في ضرورۃ الشعر، ویجزم الراء في أکبر، وإن کان أصلہ الرفع بالخبریۃ، لأنہ روي عن إبراہیم التکبیر جزم والسلام جزم‘‘(۱)

(۱) ابن نجیم، البحرالرائق، ’’کتاب الصلاۃ، آداب الصلاۃ‘‘: ج ۱، ص: ۳۳۲؛ ابن الہمام، فتح القدیر، کتاب الصلاۃ، ’’باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج ۱، ص: ۳۰۳؛ وجماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الھندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الرابع في صفۃ الصلاۃ، الفصل الثالث في سنن الصلاۃ وآدابہا وکیفیتہما‘‘: ج ۱، ص: ۱۳۰۔
(۱) العیني، البنایۃ شرح الہدایۃ، ’’کتاب الصلاۃ: التکبیر قبل الرکوع و بعد الرفع منہ‘‘: ج ۲، ص: ۲۲۱۔

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص351



 

answered Jan 15 by Darul Ifta
...