31 views
سنتوں میں ضم سورت نہ ہونے سے کیا حکم ہوگا؟
(۹۸) سوال: نماز کی سنتوں کی چاروں رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ ضم سورت فرض ہے یا واجب ہے؟ اگر کسی شخص سے کسی ایک رکعت میںضم سورت ترک ہوجائے تو اس کی نماز درست ہوگی یا اعادہ ضروری ہوگا؟
فقط: والسلام
المستفتی: سید وقار علی، سہارنپور
asked Jan 15 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: سنتوں میں چاروں رکعتوں میں ضم سورت واجب ہے،(۱) اگر کسی بھی رکعت میں چھوٹ جائے، تو ترک واجب کی وجہ سے سجدہ سہو لازم ہوگا، سجدہ سہو آخر میں کرلیا جائے، تو نماز صحیح اور درست ہوجائے گی اعادہ نہیں کرنا ہوگا(۲) اور اگر سجدہ سہو نہیں کیا تو اعادہ نماز کا واجب ہوگا۔

(۱) تفسیر قولہ علیہ السلام: لا یصلي بعد صلاۃ مثلہا یعني رکعتین بقرأۃ ورکعتین بغیر قراء ۃ فیکون بیان فرضیۃ القراء ۃ في رکعات النفل کلہا۔ (المرغیناني، الہدایۃ، ’’کتاب الصلاۃ: باب النوافل‘‘: ج۱، ص: ۱۴۹، مکتبہ: دار الکتاب دیوبند)
والقراء ۃ واجبۃ في جمیع رکعات النفل وفي جمیع رکعات الوتر۔ (أیضًا: ص: ۱۴۸، مکتبہ: دار الکتاب دیوبند)
وہذا الضم واجب في الأولیین من الفرض وفي جمیع رکعات النفل والوتر۔ (ابن نجیم، البحر الرائق، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج ۱، ص: ۵۱۶، مکتبہ: زکریا دیوبند)
(۲) ویلزمہ (أي السہو) إذا ترک فعلا مسنونا کأنہ أراد بہ فعلا واجبا إلا أنہ أراد بتسمیتہ سنۃ أن وجوبہا بالسنۃ۔ (المرغیناني، الہدایۃ، ’’کتاب الصلاۃ، باب سجود السہو‘‘: ج۱، ص: ۱۵۷، مکتبہ: دار الکتاب دیوبند)

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص361

 

answered Jan 15 by Darul Ifta
...