17 views
فرض کی پہلی دو رکعتوں میں سورت ملانا فرض ہے یا واجب؟
(۱۰۰)سوال: فرض نمازوں میں پہلی دو رکعتوں میں دوسری سورت ملاتے ہیں، یہ فرض ہے یا واجب، اگر چھوٹ جائے، تو سجدہ سہو سے نماز ہو جائے گی یا پوری نماز کو لوٹانا واجب ہے۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد ثمیر الدین، ممبئی
asked Jan 15 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: نماز میں مطلقاً قرأت فرض ہے اور سورہ فاتحہ یا سورت کا ملانا واجب ہے، اگر سورت ملانا بھول جائے، تو سجدہ سہو سے نماز درست ہو جائے گی اور اگر قرأت بالکل ہی نہ کی ہو، تو نماز دو بارہ پڑھنی فرض ہوگی۔(۱)

(۱) ولہا واجباتٌ وفي قراء ۃ  فاتحۃ الکتاب … (و) في جمیع رکعات النفل لأن کل شفع منہ صلاۃ وکل الوتر۔ (ابن عابدین، الرد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، مطلب کل شفع من النفل صلاۃ‘‘: ج۲، ص: ۱۴۹؛ و والسہو یلزم إذا زاد في صلاۃ فعلا من جنسہا لیس منہا أوترک فعلاً مسنونا أوترک قراء ۃ فاتحۃ الکتاب اوالقنوت أو التشہد أو تکبیرات العیدین أو یجہر الإمام فیما یخافت أو خافت فیما یجہر۔ (عبدالغني الغنیمي الدمشقي، اللباب في شرح الکتاب، ’’باب سجود السہو‘‘: ج۱، ص: ۹۶)
ضم سورۃ إلی الفاتحۃ في جمیع رکعات النفل والوتر والأولین من الفرض ویکفي في أداء الواجب أقصر سورۃ أو مایماثلہا کثلاث آیات قصار أو آیۃ طویلۃً والآیات القصار الثلاث۔ (عبدالرحمن الجزیري، الفقہ علی المذاہب الأربعۃ، ’’واجبات الصلاۃ‘‘: ج۱، ص: ۱۷)

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص363

answered Jan 15 by Darul Ifta
...