47 views
نماز میں تعدیل ارکان واجب ہے یا سنت؟
(۱۰۳) سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام: نماز میں تعدیل ارکان واجب ہے یا سنت؟ ایک امام صاحب کا کہنا ہے کہ تعدیل ارکان سنت ہے اور امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول ہے، کیا اس امام کی بات درست ہے؟ یا غلط؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد اسرار، مدھوبنی
asked Jan 15 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسئولہ میں حنفی مسلک کے مفتی بہ قول کے مطابق تعدیل ارکان نماز میں واجب ہے سنت کا قول بھی اگرچہ امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے؛ لیکن فقہاء احناف کا اس پر فتویٰ نہیں ہے۔ مذکورہ امام صاحب نے جو قول بیان کیا وہ غیر مفتی بہ ہے۔(۲)

(۲) ویجب الإطمینان وہو التعدیل في الأرکان بتسکین الجوارح في الرکوع والسجود حتی تطمئن مفاصلہ في الصحیح۔ (أحمد بن محمد،  حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ: فصل في بیان واجب الصلاۃ‘‘: ص: ۲۴۹، مکتبہ شیخ الہند دیوبند)
وتعدیل الأرکان ہو تسکین الجوارح حتی تطمئن مفاصلہ وأدناہ قدر تسبیحۃ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الرابع، في صفۃ الصلاۃ، الفصل الثانيفي واجبات الصلاۃ ‘‘: ج۱، ص: ۱۲۹، زکریا دیوبند)
ثم القومۃ والجلسۃ سنۃ عندہما وکذا الطمأنینۃ في تخریج الجرجاني وفي تخریج الکرخي  واجبۃ حتی تجب سجدتا السہو بترکہا عندہ۔ (المرغیناني، الہدایۃ، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج۱، ص: ۱۰۷، ۱۰۸، دار الکتاب دیوبند)

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص365

answered Jan 15 by Darul Ifta
...