16 views
آمین بالجہر کہنے پر امام کا نماز توڑنا:
(۱۰۹)سوال: مقتدی نے آمین بالجہر کیا، امام صاحب ان کی آواز سن کر نیت توڑ کر علاحدہ کھڑے ہو گئے، امام صاحب نے ایسا کس حدیث کے ثبوت سے کیا؟ امام صاحب کا یہ فعل جائز ہے یا ناجائز ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: ہدایت علی، فیروز آباد
asked Jan 15 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: آمین بالجہر یا بالسر کا مسئلہ اعتقادی نہیں ہے؛ نیز اس میں اختلاف او لویت اور غیر اولویت کا ہے، بعض ائمہ بالجہر کہنے کو افضل کہتے ہیں، بعض آہستہ کہنے کو افضل کہتے ہیں۔ آمین بالجہر کہنے پر امام کا مذکورہ فعل مطلقاً ناجائز ہے۔(۱)

(۱) ویخفونہا لما روینا من حدیث ابن مسعود رضي اللّٰہ عنہ ولأنہ دعاء فیکون مبناہ علی الإخفاء۔ (المرغیناني، الہدایۃ، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۰۵، مکتبہ: دار الکتاب، دیوبند)
اختلفوا في تأمین المأموم إذا کان الإمام في السریۃ وسمع المأموم تأمینہ، منہم من قال: یقولہ ہو کما ہو ظاہر الکتاب، منہم من قال: لا لأن ذلک الجہر لا عبرۃ بہ بعد الاتفاق علی أنہ لیست من القرآن۔ (ابن نجیم، البحر الرائق، ’’کتاب الصلاۃ: فصل ہو في اللغۃ في مابین الشیئین: ج ۱، ص: ۵۴۸، مکتبہ: زکریا دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص373

answered Jan 16 by Darul Ifta
...