73 views
الفاظ کی زیادتی کے ساتھ تشہد پڑھنا:
(۱۱۸)سوال: نماز کی حالت میں تشہد میں التحیات کے ساتھ ’’الزاکیات‘‘ اور ’’الطاہرات‘‘ جیسے الفاظ کا اضافہ کرسکتے ہیں یا نہیں۔ ایسا کرنے سے نماز ہوجاتی ہے یا نہیں؟ نیز دورد شریف میں لفظ ’’سیدنا‘‘ کا اضافہ کرنا کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد فرقان کاظمی، مظفرنگر
asked Jan 16 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم سے مختلف قسم کے تشہد منقول ہیں، جن میں قدرے الفاظ کا فرق ہے کسی جگہ پر کچھ الفاظ زیادہ بھی ذکر کئے گئے ہیں۔ ہمارے یہاں جو تشہد نماز میں پڑھا جاتا ہے وہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے۔یہ احناف کے نزدیک افضل ہے، اس کے علاوہ دوسرے تشہد جن میں الفاظ زیادہ ہیں، ان کو بھی پڑھا جاسکتا ہے جس کو جو پسند آئے اس کو اختیار کرے مضائقہ نہیں ہے۔ اور ایسے ہی درود شریف میں لفظ سیدنا پڑھنا بھی منقول ہے۔ اس کو بھی پڑھ سکتے ہیں۔(۲)

(۲) واحترز بتشہد ابن مسعود عن غیرہ لیخرج تشہد عمر رضي اللّٰہ عنہ، وہو: التحیات للّٰہ الزاکیات للّٰہ الطیبات الصلوات للّٰہ السلام علیک أیہا النبي ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ السلام علینا وعلی عباد اللّٰہ الصالحین أشہد أن لا إلہ إلا اللّٰہ وأشہد أن محمدا عبدہ ورسولہ۔ رواہ مالک في الموطأ وعمل بہ إلا أنہ زاد علیہ (وحدہ لاشریک لہ) الثابت في تشہد عائشۃ المروي في الموطأ أیضا وبہ علم تشہدہا وخرج تشہد ابن عباس رضي اللّٰہ عنہما المروي في مسلم وغیرہ مرفوعاً: التحیات المبارکات الصلوات الطیبات للّٰہ السلام علیک أیہا النبي ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ السلام علینا وعلی عباد اللّٰہ الصالحین أشہد أن لا إلہ إلا اللّٰہ وأشہد أن محمدا رسول اللّٰہ إلا أن في روایۃ الترمذي سلام علیک بالتنکیر وبہذا أخذ الشافعي وقال: إنہ أکمل التشہد ورجح مشایخنا تشہد ابن مسعود بوجوہ عشرۃ ذکرہا الشارح وغیرہ أحسنہا: أن حدیثہ اتفق علیہ الأئمۃ الستۃ في کتبہم لفظا ومعنی، واتفق المحدثون علی أنہ أصح أحادیث التشہد بخلاف غیرہ حتی قال الترمذي إن أکثر أہل العلم علیہ من الصحابۃ والتابعین وممن عمل بہ  أبوبکر الصدیق رضي اللّٰہ عنہ وکان یعلمہ الناس علی المنبر کالقرآن، ثم وقع لبعض الشارحین أنہ قال والأخذ بتشہد ابن مسعود أولی فیفید أن الخلاف في الأولویۃ حتی لو تشہد بغیرہ کان آتیا بالواجب۔ (ابن نجیم، البحر الرائق، ’’ کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج۱، ص: ۵۶۷، زکریا دیوبند)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص381

 

answered Jan 16 by Darul Ifta
...