34 views
تشہد میں انگلی کب اٹھائے؟
(۱۲۴)سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں: تشہد میں انگلی کب اٹھانا چاہئے، سنت طریقہ کیا ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد شاہنواز، گوپالی
asked Jan 16 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: ’’أشہد أن لا إلہ‘‘ پر انگلی اٹھائی جائے اور ’’إلا اللّٰہ‘‘ پر گرائی جائے۔
’’وصفتہا أن یحلق من یدہ الیمنیٰ عند الشہادۃ الإبہام والوسطیٰ ویقبض البنصر والخنصر ویشیر بالمسبحۃ أو یعقد ثلاثۃ وخمسین بأن یقبض الوسطیٰ والخنصر، ویضع رأس إبہامہ علیٰ حرف مفصل الوسطیٰ الأوسط ویرفع الأصبع عند النفي ویضعہا عند الإثبات‘‘ (۱)
’’وفي الشرنبلالیۃ عن البرہان: الصحیح أنہ یشیر بمسبحۃ وحدہا، یرفعہا عند النفي ویضعہا عند الإثبات‘‘ (۲)

(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ‘‘: مطلب في إطالۃ الرکوع للجائي، ج ۲، ص: ۲۱۷۔
(۲) أیضاً:

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص387

answered Jan 16 by Darul Ifta
...