26 views
ثناء پڑھنے کا طریقہ:
(۱۳۶)سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں : ثنا جو نماز میں بعد تکبیر تحریمہ کے فوراً پڑھی جاتی ہے ہر نماز پڑھنے والا سب سے پہلے ثنا پڑھتا ہے ہر ایک آدمی کو ’’سبحانک اللّٰہ‘‘ پڑھتے دیکھا گیا ہے، یعنی کاف لام زبر کلّا ہوگیا ایک صاحب جو مولوی تو نہیں ہیں لیکن امامت کرتے ہیں ان کاکہنا ہے کہ ’’سبحانک‘‘ الگ پڑھنا چاہئے اور ’’اللہم وبحمدک‘‘ الگ یعنی سبحان کا (ک) لام میںنہیں ملانا چاہئے اس طریقہ سے ان کے مطلب میں فرق آجاتا ہے۔
جناب سے استدعا ہے کہ اس بارے میںصحیح فیصلہ سے نوازیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ ’’سبحانک اللّٰہ‘‘ پڑھنا ہے یا ’’سبحان کلہم‘‘ یعنی کاف کو لام میں ملانا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: خلیق احمد قریشی، سہارنپور
asked Jan 16 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: عام طور پر ’’سبحانک اللہم‘‘ پڑھا جاتا ہے جو جائز اور درست ہے اور دونوں الگ الگ کرکے پڑھا جائے ’’سبحانک اللہم‘‘ پڑھا جائے یہ بھی صحیح اور درست ہے مطلب دونوں صورتوں میں ایک ہی ہوگا (یعنی اے اللہ ہم تیری پاکی بیان کرتے ہیں) جو شخص دونوں صورتوں میں فرق مطلب بیان کرتا ہے وہ اس کی لا علمی کی بات ہے۔(۱)

(۱) ثم یقول: سبحانک اللہم وبحمدک وتبارک اسمک وتعالیٰ جدک ولا إلہ غیرک کذا في الہدایۃ، إماما کان أو مقتدیا أو منفردا۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الھندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الربع في صفۃ الصلاۃ، الفصل الثالث في سنن الصلاۃ وآدابھا‘‘: ج۱، ص: ۱۳۰)
عن أنس رضي اللّٰہ عنہ أن النبي علیہ الصلاۃ والسلام کان إذا افتتح الصلاۃ کبر وقرأ: سبحانک اللہم وبحمدک إلی آخرہ ولم یزد علی ہذا۔ (ابن الہمام، فتح القدیر، ’’کتاب الصلاۃ:باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج۱، ص: ۲۸۹)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص403

answered Jan 16 by Darul Ifta
...