32 views
شہادت کی انگلی اٹھانے کے بعد مٹھی کھولنا کیسا ہے؟
(۱۴۹)سوال: وقت شہادت انگشت اٹھتی ہے اس کے بعد مٹھی کھول دینی چاہئے، زید کا کہنا ہے کہ مٹھی بند رکھنا سنت ہے، بکر کا کہنا ہے کہ مٹھی کھول دینی چاہئے یہ دونوں باتیں کس کس کے نزدیک ہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمود عالم، مرادآباد
asked Jan 16 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

 الجواب وباللہ التوفیق: تشہد میں اثبات کے وقت انگلی اٹھانے کے بعد انگلیوں کا حلقہ بنایا جاتا ہے۔ آخر نماز تک اس کا باقی رکھنا افضل ہے اس کو کھولنے کا تذکرہ کسی کتاب میں نظر سے نہیں گذرا۔ شامی میں ہے ’’أي حین الشہادۃ فیعقد عندہا الخ‘‘(۱) لیکن اگر کوئی حلقہ کھول دے تو اس کو مطعون نہ کیا جائے اس لیے کہ یہ صرف افضلیت کی بات ہے۔
(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ، مطلب في إطالۃ الرکوع للجائي‘‘: ج ۲، ص: ۲۱۸۔
عن عبد اللّٰہ بن الزبیر أنہ ذکر أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان یشیر بأصبعہ إذا دعا ولا یحرکہا۔ (أخرجہ أبو داود، في سننہ، ’’کتاب الصلاۃ: تفریع أبواب الرکوع والسجود باب:الإشارۃ في التشہد‘‘: ج ۱، ص: ۱۴۲، رقم: ۹۹۰)
قال الطحطاوي في حاشیۃ علی مراقي الفلاح: قولہ، وتسن الإشارۃ، أي من غیر تحریک فإنہ مکروہ عندنا۔ (ظفر أحمد العثماني، إعلاء السنن: ج ۳، ص: ۱۱۲)

فتاوى دار العلوم وقف ديوبند ج 4 ص:  416

 

answered Jan 16 by Darul Ifta
...