74 views
تکبیر تحریمہ میں ہاتھ کہاں تک اٹھائیں؟
(۱۵۰)سوال: تکبیر تحریمہ میں ہاتھ کہاں تک اٹھائے جائیں زید کا کہنا ہے کہ مونڈھوں تک اٹھانا سنت ہے، بکر کا کہنا ہے کہ کانوں کے نرم گوشوں کو چھونا چاہئے نیز یہ بھی بتلائیں کہ عورتوں کو کہاں تک ہاتھ اٹھانے چاہئے؟ اور مردوں کو کہاں تک؟
فقط: والسلام
المستفتی: بدر عالم، سیتامڑھی
asked Jan 16 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: تکبیر تحریمہ کے وقت ہاتھ اس طرح اٹھائیں کہ انگوٹھوں کے سرے کانوں کی لو سے ملے ہوئے ہوں اور عورت اس طرح اٹھائے کہ انگلیوں کے سرے کندھوں کے برابر ہوں، شامی میں ہے۔
’’ورفع یدیہ ماسًا بإبہامیہ شحمتي أذنیہ ہو المراد بالمحاذۃ‘‘ عورت کے متعلق ’’والمرأۃ ترفع بحیث یکون رؤوس أصابعہا حذاء منکبیہا‘‘(۱)
(۱) ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ، مطلب في حدیث ’’الأذان جزم‘‘: ج ۱، ص: ۴۸۲، ۴۸۳۔
وکیفیتہا إذا أراد الدخول في الصلوۃ، کبر ورفع یدیہ حذاء أذنیہ حتی یحاذي بإبہامیہ شحمتي أذنیہ وبرؤوس الأصابع فروع أذنیہ، کذا في التبین۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الرابع في صفۃ الصلاۃ، الفصل الثالث، في سنن الصلاۃ وآدابہا وکیفیتہما‘‘: ج ۱، ص: ۱۳۰، زکریا دیوبند)

فتاوى دار العلوم وقف ديوبند ج 4 ص:  416

 

answered Jan 16 by Darul Ifta
...