الجواب وباللّٰہ التوفیق: نماز میں ثنا پڑھنا سنت غیر مؤکدہ ہے اور سنت غیر مؤکدہ کو لفظ مستحب سے بھی تعبیر کیا جاسکتا ہے، لہٰذا ان صاحب کے مستحب کہنے میں مضائقہ نہیں ہے۔(۲)
(۲) وأما سننہا فکثیرۃ إلی أن قال ثم یقول: سبحانک اللہم وبحمدک وتبارک اسمک وتعالیٰ جدک ولا إلہ غیرک سواء کا إماماً أو مقتدیا أو منفرداً۔ (الکاساني، بدائع الصنائع في ترتیب الشرائع، ’’کتاب الصلاۃ: فصل في سننہا‘‘: ج ۱، ص: ۷۱، ۴۶۴، زکریا دیوبند)
وسننہا رفع الیدین للتحریمۃ ونشر أصابعہ وجہر الإمام بالتکبیر والثناء التعوذ التسمیۃ الخ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الرابع في صفۃ الصلاۃ، الفصل الثالث في سنن الصلاۃ وآدابہا وکیفیتہما‘‘: ج ۱، ص: ۱۳۰، زکریا دیوبند)
فتاوى دار العلوم وقف ديوبند ج 4 ص: 417