18 views
عصر وعشاء کی شروع کی چار سنتوں کا حکم کیا ہے؟
(۱۵۲)سوال: عصر کی فرض سے پہلے چار سنت غیر مؤکدہ ہیں اور فرض عشاء سے پہلے بھی چار سنت غیر مؤکدہ ہیں اگر کوئی امام یا غیر امام قصداً نہیں پڑھتا تو کراہت ہوگی یا نہیں، کچھ لوگ نہ پڑھنے والوں سے زبردستی کرکے پڑھواتے ہیں، یہ کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد سجاد علی، میرٹھ
asked Jan 16 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: نماز عصر و عشاء سے قبل چار رکعت پڑھنا مستحب ہے جس کو سنت غیر مؤکدہ بھی کہا جاتا ہے ’’ویستحب أربع قبل العصر وقبل العشاء‘‘ (۱) اور مستحب کا حکم یہ ہے کہ پڑھے تو ثواب ہوگا نہ پڑھے تو کوئی عقاب نہیں مصلی کو اختیار ہے، لہٰذا جو نہ پڑھے اس کو مطعون نہ کیا جائے۔(۲)
(۲) ندب الأربع قبل العصر والعشاء، وبعدہا۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب التاسع في النوافل‘‘: ج ۱، ص: ۱۷۲، زکریا دیوبند)
وندب أي استحب أربع رکعات قبل صلاۃ العصر لقولہ علیہ السلام : من صلی أربع رکعات قبل العصر لم تمسہ النار … وندب أربع قبل العشاء لما روي عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا أنہ علیہ السلام کان یصلي قبل العشاء أربعاً۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ: فصل في بیان النوافل‘‘: ص: ۳۹۰، اشرفیہ دیوبند)

فتاوى دار العلوم وقف ديوبند ج 4 ص:  418

answered Jan 16 by Darul Ifta
...