24 views
بعد نماز دعاء میں کلمہ طیبہ پڑھنا کیسا ہے؟
(۱۵۴)سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام: بعد نماز دعاء میں کلمہ طیبہ پڑھنا کیسا ہے؟ بعض لوگ اس کو ناجائز کہتے ہیں۔ ’’بینوا وتوجروا‘‘
فقط: والسلام
المستفتی: محمد ارشاد، سہارنپور
asked Jan 16 in نماز / جمعہ و عیدین by javed1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: کلمہ پڑھنا باعث ثواب اور باعث خیر وبرکت ہے، اور استحکام ایمان کی دلیل بھی ہے؛نماز کے بعد دعاکے لیے متعدد اذکار ہیں، لیکن نماز کے بعد کلمہ پڑھنے کو لازم سمجھنا نہ ذات اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور نہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور نہ اکابر علماء سے ہے؛ اس لیے اگر ایسا کر لیا تو امر مباح ہے؛ لیکن ایسا کرنے کو لازم اور ضروری سمجھنا مناسب نہیں، اس کا خیال رکھیں۔(۱)

(۱) عن ابن مسعود أنہ أخرج جماعۃً من المسجد یہللون ویصلون علی النبي   صلی اللّٰہ علیہ وسلم جہراً وقال لہم ’’ما أراکم إلا مبتدعین‘‘۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الحظر والإباحۃ‘‘ باب الإستبراء وغیرہ‘‘: فصل في البیع، ج ۹، ص: ۵۷۰)
 عن أبي الزبیر رضي اللّٰہ عنہ قال: کان ابن الزبیر یقول: في دبر کل صلاۃ حین یسلم (لا إلہ إلا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک ولہ الحمد وہو علی کل شيء قدیر، لا حول ولا قوۃ إلا باللّٰہ، لا إلہ إلا اللّٰہ، ولا نعبد إلا إیاہ لہ النعمۃ ولہ الفضل، ولہ الثناء الحسن، لا إلہ إلا اللّٰہ مخلصین لہ الدین ولو کرہ الکافرون) وقال: (کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یہلل بہن دبر کل صلاۃ)۔ (أخرجہ مسلم، في سننہ، ’’کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ: باب استجاب الذکر بعد الصلاۃ وبیان صفتہ‘‘: ج ۱، ص: ۲۱۸، رقم: ۵۹۴)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص420

 

answered Jan 17 by Darul Ifta
...