22 views
نماز کے بعد انگلیوں کو چومنا اور آنکھوں پر پھیرنا:
(۱۵۶)سوال: ہماری مسجد کے امام صاحب ہر نماز کے بعد ہاتھوں کی انگلیاں چومتے ہیں پھر آنکھوں سے لگاتے ہیں ان کا یہ عمل کیسا ہے؟ کہتے ہیں کہ میں درود شریف پڑھتا ہوں اور اس کی تعظیم کے لیے چومتا ہوںاسی طرح کچھ پڑھ کر انگوٹھے پر دم کرکے آنکھوں پر پھیرتے ہیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد یٰسین، ہاپوڑ
asked Jan 16 in نماز / جمعہ و عیدین by javed1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: درود شریف کی تعظیم اولیٰ ہے، تعظیم اس کے پڑھنے ہی میں ہے، جو کہ خلوص قلب سے پڑھا جاتا ہے(۱) امام صاحب کا طریقہ نو ایجاد اور بدعت ہی میں شمار ہوگا،(۲) البتہ بعض لوگ عمل کے طور پر ایسا کرتے ہیں {فَسَیَکْفِیْکَھُمُ اللّٰہُج وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُہط ۱۳۷} یا ’’یانور‘‘ ۱۱؍ مرتبہ پڑھ کر انگلی اور انگھوٹھے پر دم کر کے آنکھوں پر پھیرتے ہیں، آنکھوں کی روشنی وحفاظت کے لیے یہ عمل پڑھا جاتا ہے فرض رکعات کا سلام پھیر کر اور یہ عمل جائز ہے۔(۳)

(۱) {إِنَّ اللّٰہَ وَمَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِيِّطٰٓیاَیُّھَا الَّذِیْنَ أٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًاہ۵۶ } (سورۃ الأحزاب: ۵۶)
(۲) مسح العینین بباطن أنملتي السبابتین بعد تقبیلہما عند سماع قول المؤذن أشہد أن محمدا رسول اللّٰہ، مع قولہ: أشہد أن محمدا عبدہ ورسولہ، رضیت باللّٰہ ربا، وبالإسلام دینا، وبمحمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم نبیا، ذکرہ الدیلمي في الفردوس من حدیث أبي بکر الصدیق رضي اللّٰہ عنہ أنہ لما سمع قول المؤذن أشہد أن محمد رسول اللّٰہ قال ہذا، وقبل باطن الأنملتین السبابتین ومسح عینیہ، فقال صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من فعل مثل ما فعل خلیلي فقد حلت علیہ شفاعتي، ولا یصح۔ وکذا ما أوردہ أبو العباس أحمد ابن أبي بکر الرداد الیماني المتصوف في کتابہ ’’موجبات الرحمۃ وعزائم المغفرۃ‘‘ بسند فیہ مجاہیل مع انقطاعہ۔ (شمس الدین أبو الخیر محمد بن عبد الرحمن، المقاصد الحسنہ، ’’حرف المیم‘‘: ج ۱، ص: ۶۰۵)
(۳) {فَسَیَکْفِیْکَھُمُ اللّٰہُ ج وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ہط ۱۳۷} فقال نافع بصرت عیني بالدم علی ہذہ الآیۃ وقد قدم۔ (ابن کثیر، تفسیر ابن کثیر’’البقرۃ: ۱۳۷‘‘ ج ۱، ص: ۳۳۴)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص422

 

answered Jan 17 by Darul Ifta
...