34 views
امام کے سجدہ سہو کرتے وقت مسبوق کیا کرے؟
(۳)سوال: ایک شخص امام کو دوسری رکعت میں پایا امام سے کوئی ایسی غلطی ہو گئی جس سے سجدہ سہو واجب ہوتا ہے اور امام کو سجدہ لاحق ہوا مسبوق کے نماز میں شامل ہونے سے پہلے، امام کے ساتھ مسبوق بھی سجدہ سہو کرے یا نہیں؟ اگر نہ کرے، تو اس درمیان کے وقفہ میں مسبوق بیٹھا رہے یا اپنی نماز کو مکمل کر لے؟
فقط: والسلام
المستفتی: فدا حسین، سہرساوی
asked Jan 18 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ صورت میں مسبوق بھی امام کے ساتھ سجدہ سہو میں شریک ہوگا ہاں جب امام سجدہ سہو کے لیے سلام پھیرے گا اس میں مسبوق امام کی متابعت نہیں کرے گا۔(۱)

(۱) ثالثہا: أنہ لو قام إلی قضاء ما سبق بہ، وعلی الإمام سجدتا سہو قبل أن یدخل معہ، کان علیہ أں یعود فیسجد معہ ما لم یقید بسجدۃ، فإن لم یعد حتی سجد، وعلیہ أن یسجد في آخر صلاتہ … ومنہا أنہ یتابع الإمام في السہو ولا یتابعہ في التسلیم والتکبیر والتلبیۃ، فإن تابعہ في التسلیم والتلبیۃ فسدت۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل السابع في المسبوق واللاحق‘‘: ج ۱، ص: ۱۵۰، زکریا دیوبند)
ولو قام لقضاء ما سبق بہ وسجد إمامہ لسہو تابعہ فیہ إن لم یقید الرکعۃ بسجدۃ فإن لم یتابعہ سجد في آخر صلاتہ۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃالطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، فصل في ما یفعلہ المقتدي الخ‘‘: ص: ۳۰۹، مکتبہ شیخ الہند دیوبند)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص33

 

answered Jan 18 by Darul Ifta
...