31 views
مسبوق بھول کر سلام پھیر دے:
(۱۰)سوال: زید کی ایک رکعت جماعت کے ساتھ چھوٹ گئی بھول سے اس نے امام کے ساتھ سلام پھیر دیا پھر یاد آ گیا تو کیا سجدہ سہو لاز آئے گا؟ کس صورت میں سجدہ لازم آئے گا اور کس صورت میں نہیں؟
فقط: والسلام
لمستفتی: محمد الطاف، بنگال
asked Jan 18 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اس مسبوق کو چاہئے کہ سلام پھیرنے کے بعد فوراً ہی کھڑا ہو جائے اور اپنی ایک رکعت پوری کرے اور سجدہ سہو اس پر واجب ہے اپنی رکعت کے آخر میں سجدہ سہو کر کے پھر سلام پھیر لے۔(۱)

(۱) ثم المسبوق إنما یتابع الإمام في السہو لا في السلام، فیسجد معہ و یتشہد، فإذا سلم الإمام قام إلی القضاء، فإن سلم فإن کان عامداً فسدت وإلا فلا۔ (ابن نجیم، البحر الرائق، ’’کتاب الصلاۃ: باب سجود السہو‘‘: ج ۲، ص: ۱۷۶، زکریا، دیوبند)
وإن سلم مع الإمام مقارناً لہ، أو قبلہ ساہیاً، فلا سہو علیہ لأنہ في حال اقتدائہ وإن سلم بعدہ یلزمہ السہو لأنہ منفرد۔ (الطحطاوي، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ:  باب سجود السہو‘‘: ص: ۴۶۵، مکتبہ: شیخ الہند دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص39

answered Jan 18 by Darul Ifta
...