الجواب وباللہ التوفیق: اگر پہلی نماز کسی فرض وغیرہ کے چھوٹنے سے باطل ہوگئی اور دوبارہ نماز پڑھی جا رہی ہے، تو اس میں وہ بھی شریک ہوسکتے ہیں جو پہلی نماز میں شریک نہیں تھے، لیکن اگر پہلی نماز کسی واجب وغیرہ کے چھوٹنے سے فاسد ہوئی ہے، تو دوسری نماز میں اس کی شرکت درست نہیں جو پہلی نماز میں شریک نہیں تھا اور اگر یہ تفصیل معلوم ہی نہ ہو، تو بھی اس دوسری نماز جماعت میں شرکت کافی نہیں ہے الگ سے نماز پڑھی جائے۔(۱)
(۱) والمختار أن المعادۃ لترک واجب نفل جابر والفرض سقط بالأولیٰ لأن الفرض لایتکرر کما في الدر۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ: فصل في بیان واجب الصلاۃ‘‘: ص: ۲۴۸، مکتبہ شیخ الہند دیوبند)
فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص57