31 views
حالت نماز میں وضو ٹوٹنے کے بعد بنا کا حکم:
(۳۶)سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں:
اگر کسی کی دورانِ نماز وضو ٹوٹ جائے تو وہ از سر نو نماز پڑھے گا یا بنا کرے گا؟ ’’بینوا وتوجروا‘‘
فقط: والسلام
المستفتی: مختار احمد، امبیڈکر نگر
asked Jan 20 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: صورت مسئلہ میں اگر نماز کی حالت میں وضو ٹوٹ جائے اور وہ تنہا نماز پڑھ رہا ہے تو اس کو استیناف یعنی ازسرنو نماز ادا کرنا افضل ہے۔
اور اگر وہ جماعت کے ساتھ نماز ادا کر ہاتھا اور اسی دوران اس کو حدث لاحق ہو جائے تو وضو کرنے کے بعد اس کو جماعت ملنا ممکن ہو تو ازسرنو پڑھنا افضل ہے اور اگر وضو کے بعد جماعت ملنا ممکن نہ تو بنا کرنا افضل ہے، جیسا کہ فتاویٰ ھندیہ میں لکھا ہے۔
’’من سبقہ حدث توضأ وبنی، کذا في الکنز، والرجل والمرأۃ في حق حکم البناء سواء، کذا في المحیط۔ ولایعتد بالتي أحدث فیہا، ولا بد من الإعادۃ، ہکذا في الہدایۃ والکافي۔ والاستئناف أفضل، کذا في المتون۔ وہذا في حق الکل عند بعض المشایخ، وقیل: ہذا في حق المنفرد قطعًا، وأما الإمام والمأموم إن کانا یجدان جماعۃً فالاستئناف أفضل أیضًا، وإن کانا لایجدان فالبناء أفضل؛ صیانۃً لفضیلۃ الجماعۃ، وصحح ہذا في الفتاوی، کذا في الجوہرۃ النیرۃ‘‘(۱)

(۱) جماعۃ من علماء الہند، الفتاوی الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب السادس في الحدث في الصلاۃ‘‘: ج ۱، ص:۱۵۲۔

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص65

answered Jan 20 by Darul Ifta
...