36 views
وتر میں دعاء قنوت کے لیے تکبیر کہنا کیسا ہے؟
(۱)سوال: وتر کی تیسری رکعت میں دعاء قنوت کے لیے جو تکبیر کہتے ہیں وہ واجب ہے یا سنت؟ اگر واجب ہے اور کسی کو یہ معلوم نہیں تھا وہ ہمیشہ بغیر تکبیر کے کہے صرف ہاتھ اٹھا لیتا تھا تو اب کیا کرے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد ابراہیم، نئی بستی، گورکھپو
asked Jan 29 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: صورت مسئولہ میںجو تکبیر ترک ہوئی ہے اس کے بارے میں اختلاف ہے بعض کے نزدیک واجب ہے اس لیے اس کا اہتمام کرنا ضروری ہے لیکن راجح یہ ہے کہ وہ تکبیرات انتقالیہ میں سے ہے جن کو مسنون قرار دیا گیا ہے اس ترک سے نماز وتر کی ادائیگی میں کوئی نقصان نہیں آیا نماز ادا ہوگئی اعادہ کی ضرورت نہیں ہے؛ البتہ علم ہونے کے بعد ترک نہ کرنا چاہئے جان بوجھ کر سنت کا ترک کرنا باعث گناہ ہے۔(۱)

(۱) ویکبر أي وجوبا، وفیہ قولان، کما مر في الواجبات، وقدمنا ہناک عن البحر أنہ ینبغي ترجیح عدمہ۔ (الحصکفي، رد المحتار مع الدر المختار، باب الوتر والنوافل، ج۲، ص: ۴۴۲)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص299

answered Jan 29 by Darul Ifta
...