26 views
وتر کی پہلی رکعت میں سورۃ یٰس پڑھنا:
(۳)سوال: ایک شخص نماز وتر کی پہلی رکعت میں سورۂ یٰسین روزانہ پڑھتا ہے تو ایسا کرنا کیسا ہے؟ کیوں کہ سورت متعین کرنا مکروہ ہے۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد امیرالدین، گورکھپور
asked Jan 29 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: ایسا کرنا جائز اور درست ہے؛ البتہ کبھی کبھی کوئی دوسری سورت پڑھ لیں تاکہ التزام نہ ہو کیوں کہ التزام بدعت ہے۔ البتہ سنت طریقہ یہ ہے کہ وتر کی نماز میں سورۂ اعلی، سورہ کافرون اوراخلاص پڑھی جائے۔(۲)

(۲) والسنۃ السور الثلاث، أي؛ الأعلی: والکفرون: والإخلاص: لکن في النہایۃ أن التعیین علی الدوام یفضي إلی اعتقاد بعض الناس أنہ واجب، وہو لایجوز، فلو قرأ بما ورد بہ الآثار أحیاناً بلا مواظبۃ یکون حسناً۔ (الحصکفي، رد المحتار مع الدرالمختار،’’باب الوتر والنوافل، مطلب في منکر الوتر الخ‘‘: ج ۲، ص: ۴۴۱، زکریا)
عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہما قال: کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقرأ في الوتر بسبح اسم ربک الأعلی، وقل یٰأیہا الکافرون، وقل ہو اللّٰہ أحد۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الوتر، باب ما جاء ما یقرأ في الوتر‘‘: ج۱، ص:۱۰۶ ، رقم:۴۶۲؛ و أخرجہ النسائي ، في سننہ،ج۳، ص۱۱۸رقم: ۱۷۰۱)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص300

answered Jan 29 by Darul Ifta
...