27 views
عشاء کے فرض سے پہلے وتر پڑھ لیے:
(۵)سوال: زید نے نماز وتر امام صاحب کے ساتھ پڑھی اور بعد میں نماز عشاء اور سنت پڑھی، اس کا کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عابد، مظفرنگر
asked Jan 29 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: نماز وتر کا اصل وقت فرائض عشاء کی ادائیگی کے بعد ہوتا ہے اس لیے جو وتر کی نماز فرائض عشاء کی ادائیگی سے پہلے پڑھی ہے وہ ادا نہیں ہوئی البتہ وتر کے بعد جو نماز عشاء ادا کی وہ درست ہوگئی اور وتر بعد میں پھر ادا کرے۔(۱)

(۱) ووقت العشاء والوتر من غروب الشفق إلی الصبح۔ کذا في الکافي۔ ولا یقدم الوتر علی العشاء لوجوب الترتیب، لا لأن وقت الوتر لم یدخل، حتی لو صلی الوتر قبل العشاء ناسیاً، أو صلاہما فظہر فساد العشاء دون الوتر، فإنہ یصح الوتر، ویعید العشا،  وحدہا عند أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ؛ لأن الترتیب یسقط بمثل ہذا العذر۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الأول في المواقیت‘‘: ج ۱، ص:۱۰۸، زکریا دیوبند)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص302

answered Jan 29 by Darul Ifta
...