26 views
تراویح مکمل کیے بغیر وتر کی جماعت میں شریک ہونا:
(۹)سوال: ایک شخص نے امام کے ساتھ تراویح پڑھی مگر شروع کی چار رکعت تراویح چھوٹ گئی تو وہ امام کے ساتھ جماعت وتر میں شریک ہو سکتا ہے اور اپنی تراویح بعد میں پوری کرسکتا ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: توفیق احمد، نانوتہ، سہارنپور
asked Jan 29 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ شخص امام کے ساتھ نماز وتر پڑھے اور بعد میں اپنی چھوٹی ہوئی تراویح پوری کرلے۔(۱)

(۱) ووقتہا بعد صلاۃ العشاء الی الفجر قبل الوتر وبعدہ في الأصح، فلو فاتہ بعضہا وقام الإمام إلی الوتر أوتر معہ ثم صلی ما فاتہ۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’باب الوتر والنوافل‘‘: ج ۲، ص: ۴۹۳، ۴۹۴، زکریا دیوبند؛ و الکاساني، بدائع الصنائع، ’’فصل في مقدار التراویح‘‘: ج ۱، ص: ۶۴۴زکریا دیوبند)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص306

answered Jan 29 by Darul Ifta
...