29 views
مقتدیوں کی رعایت میں مسلک بدل کر نماز پڑھانا:
(۱۰)سوال: ایک شخص سعودی عرب امامت کے لیے جاتا ہے، اور وہاں لوگ شافعی المسلک ہیں اور یہ صاحب حنفی المسلک ہیں تو ان صاحب کو سعودی عرب میں شافعی المسلک کے مطابق نماز پڑھانی پڑتی ہے اور پھر یہ ہندوستان آکر اسی حنفی طریقہ پر نمازپڑھتے، پڑھاتے ہیں تو یہ عمل جائز ہے یا نہیں وضاحت فرمائیں؟
فقط والسلام
المستفتی: ابوالقاسم، نوگاؤں آسام
asked Jan 29 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ عمل بلا کراہت جائز ہے، ’’أما الاقتداء بالمخالف في الفروع کالشافعي فیجوز الخ‘‘ (شامی ج۱، ص ۵۶۳) البتہ اگر کوئی مسئلہ پیش آجائے تو کسی حنفی عالم سے دریافت کرلیا جائے کہ اس عمل میں اقتدا کی جائے گی یا نہیں۔(۲)

(۲) وقال البدر العیني: یجوز الاقتداء بالمخالف، وکل بروفاجر مالم یکن مبتدعا بدعۃ یکفر بہا، ومالم یتحقق من إمامہ مفسداً لصلاتہ في اعتقادہ اھـ، وإذا لم یجد غیر المخالف ……فلا کراہۃ في الاقتداء بہ، والاقتداء بہ أولی من الإنفراد علی أن الکراہۃ لا تنافي الثواب، افادہ العلامہ نوح۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي، ’’فصل في بیان الأحق بالإمامۃ‘‘: ص: ۳۰۴، دارالکتاب دیوبند؛ و إبراہیم الحلبي، حلبي کبیري، ص: ۴۴۴،د ارالکتاب دیوبند)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص306

 

answered Jan 29 by Darul Ifta
...