26 views
کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے دعا قنوت کا اہتمام کرنا
(۲۱)سوال: کیا کورونا وائرس کے خاتمہ کے لیے دعا ء قنوت کا اہتمام کرنا چاہیے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عبد اللہ، ممبئی
asked Jan 29 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: بلا اور مصیبت کے وقت دعاء قنوت کا پڑھنا حدیث سے ثابت ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا وائرس ایک وباء اور مصیبت ہے؛ اس لئے اس گھڑی میں دعا ء قنوت کا اہتمام ہونا چاہیے، احناف کے یہاں صرف فجر کی نماز میں دعا ء قنوت ہے اس لیے فجر کی نماز میں دعاء قنوت کا اہتمام کرنا چاہیے۔
’’النازلۃ: الشدیدۃ من شدائد الدہر، ولا شک أن الطاعون من أشد النوازل … إلی أن قال … قال الحافظ أبو جعفر الطحاوي: إنما لا یقنت عندنا في صلاۃ الفجر من غیر بلیۃ فإن وقعت فتنۃ أو بلیۃ فلا بأس بہ، فعلہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم‘‘(۱)
’’لیس مشروعاً عندنا في الفجر، إلا إذا نزلت نازلۃ کالطاعون وغیرہ۔ فإن الإمام حینئذ یقنت في الفجر کما ذکرہ الشمني‘‘(۲)

(۱) الحصکفي، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الوتر والنوافل، مطلب في القنوت للنازلۃ‘‘: ج ۲، ص: ۴۴۸۔)
(۲)المرغیناني، حاشیۃ ہدایۃ، ’’باب صلاۃ الوتر‘‘: ج ۱، ص: ۱۴۵، حاشیہ: ۷۔)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص318

answered Jan 29 by Darul Ifta
...