25 views
قنوت نازلہ میں کسی ملک کا نام لے کر دعاء کرنے سے نماز درست ہوگی یا نہیں؟
(۲۵)سوال: ہمارے گاؤں کی مسجدوں میں قنوت نازلہ پڑھی جارہی ہے تو کچھ امام قنوت نازلہ میں کسی ایک ملک کا نام لے کر پڑھتے ہیں مثلاً برما وغیرہ یعنی اس کو ایک ملک کے نام خاص کردیتے ہیں تو اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اس طرح قنوت نازلہ میں ایک ملک کا نام لے کر پڑھنا کیسا ہے اور اس  سے نماز میں کوئی فرق پڑتا ہے یا نہیں؟ اگر پڑتا ہے تو جو نمازیں پڑھی جا چکی ہیں ان کا  کیا حکم ہے، یعنی ان کی قضاء کی جائے گی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد سالم، سہارنپور
asked Jan 29 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: قنوت نازلہ میں کچھ الفاظ کا اضافہ کرنے اور کسی ملک کا نام لینے کی اجازت ہے اس سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلوں کا نام لے کر لعنت فرمائی ہے۔(۱)

(۱) عن سالم عن أبیہ أنہ سمع رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إذا رفع رأسہ ……من الرکعۃ الآخرۃ من الفجر یقول: اللّٰہم العن فلانا وفلاناً وفلاناً۔ (أخرجہ البخاري في صحیحہ، ’’کتاب المغازي، باب: لیس لک من الأمر شیء‘‘: ج ۲، ص: ۵۸۲، رقم:۴۰۶۹)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص322

 

answered Jan 29 by Darul Ifta
...