31 views
رکوع میں جانے کے بعد قنوت کے لیے واپس کھڑا ہونا:
(۳۲)سوال: وتر کی تیسری رکعت میں قنوت بھول گیا اور رکوع میں چلا گیا پھر یاد آیا تو  واپس کھڑے ہوکر میں نے قنوت پڑھی اور پھر رکوع کیا اور آخیر میں سجدہ سہو کیا تو نماز ہوئی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: عاکف عارف، میرٹھ
asked Jan 29 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: وتر کی تیسری رکعت میں دعائے قنوت بھول کر رکوع میں چلے جانے اور پھر یاد آنے پر واپس نہیں لوٹنا چاہیے تھا؛ بلکہ اخیر میں سجدہ سہو کرنے سے نماز مکمل ہوجاتی۔ لیکن اگر واپس کھڑے ہوکر دعائے قنوت پڑھ لی تو اس سے نماز فاسد نہیں ہوئی اورجب آخر میں سجدہ سہو کرلیا تو تلافی ہوگئی اوروتر کی نماز درست ہوگئی۔ لوٹانے کی ضرورت نہیں ہے۔
’’کما لو سہا عن القنو ت فرکع فإنہ لو عاد وقنت لاتفسد صلاتہ علی الأصح‘‘(۱)

(۱) الحصکفي، رد المحتار مع الدرالمختار، ج:۲، ص: ۸۴۔

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص328

answered Jan 29 by Darul Ifta
...