26 views
کیا سنت مؤکدہ بغیر عذر کے بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں؟
(۱۳)سوال: کیا سنت مؤکدہ بغیر عذر کے بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد اسرائیل، محی الدین پور
asked Jan 30 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: سنت مؤکدہ کھڑے ہوکر پڑھنا افضل اور مستحب ہے اور بلا عذربیٹھ کر پڑھنا بھی جائز ہے؛ البتہ بعض فقہاء نے سنت فجر کو مستثنی کیا ہے، یعنی فجر کی سنت بلا عذر کے بیٹھ کر پڑھنا درست نہیں ہے۔
’’یجوز النفل إنما عبر بہ لیشمل السنن المؤکدۃ وغیرہا فتصح إذا صلاہا ’’قاعدا مع القدرۃ علی القیام‘‘ وقد حکي فیہ إجماع العلماء، وعلی غیر المعتمد یقال: إلا سنۃ الفجر لما قیل بوجوبہا وقوۃ تأکدہا، و إلا التراویح علی غیر الصحیح لأن الأصح جوازہا قاعدا من غیر عذر فلا یستثنی من جواز النفل جالسا بلا عذر شيء علی الصحیح‘‘(۱)

(۱) الطحطاوي، حاشیۃ الطحطاوي علی المراقي، ’’فصل في صلاۃ النفل جالساً الخ‘‘: ج ۱، ص:۴۰۲، ۴۰۳، مکتبہ: شیخ الہند۔)
وأما السنن الرواتب فنوافل حتی تجوز علی الدابۃ، وعن أبي حنیفۃ ینزل لسنۃ الفجر لأنہا آکد من غیرہا، وروي عنہ أنہا واجبۃ، وعلی ہذا الخلاف أداؤہا قاعداً۔ (فخرالدین عثمان بن علي، تبیین الحقائق شرح کنز الدقائق، ’’باب الوتر والنوافل‘‘: ج ۱، ص: ۴۴۰، زکریا)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص358

answered Jan 30 by Darul Ifta
...