الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسئولہ میں دو رکعت پر سلام پھیردے یا چار رکعت مختصر قرات پڑھ کر سنت پوری کرے دونوں صورتیں جائز ہیں۔ بہتر یہ ہے کہ دو رکعت پر سلام پھیرے؛ البتہ اگر تیسری رکعت شروع کردی ہو تو چار رکعت اختصار کے ساتھ پوری کرلے۔(۱)
(۱) قال في البحر: وما في الفتح: من أنہ لو خرج وہو في السنۃ یقطع علی رأس رکعتین ضعیف، وعزاہ قاضي خان إلی النوادر قلت: وقدمنا في باب إدراک الفریضۃ ترجیح مافي الفتح أیضا، وأن ہذا کلہ حیث لم یقم إلی الثالثۃ، وإلا فإن قیدہا بسجدۃ أثم وإلا فقیل: یتم، وقیل: یقعد ویسلم۔ (الحصکفي، رد المحتار مع الدر المختار، کتاب الصلاۃ، باب الجمعۃ، ج ۳، ص: ۳۵)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص363