الجواب وباللّٰہ التوفیق: مفتی بہ قول کے رو سے یہ سنتیں موکدہ ہیں اس لیے ان کو پڑھنا چاہئے؛ لیکن اگر جماعت کا وقت ہوگیا اور ان کے پڑھنے سے جماعت میں تاخیر ہوگی اور لوگ انتظار کرنے میں پریشانی محسوس کریں گے تو ان کو پڑھے بغیر نماز پڑھا سکتا ہے۔ ان سنتوں کو فرائض کے بعد پڑھ لے۔(۱)
(۱) ولا یقضیہا إلا بطریق التبعیۃ لقضاء فرضہا قبل الزوال لابعدہ في الأصح … بخلاف سنۃ الظہر۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، باب إدراک الفریضۃ ج ۲، ص: ۵۱۲)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص364